امام(ره) ایسے مذہب کی طرف دعوت دینے والے تھے جو معاشرے کے اندر سے ابھرے+ فلم

IQNA

سیمینار «امام خمینی(ره) اور عصر حاضر کی دنیا»

امام(ره) ایسے مذہب کی طرف دعوت دینے والے تھے جو معاشرے کے اندر سے ابھرے+ فلم

11:42 - June 04, 2021
خبر کا کوڈ: 3509470
تہران(ایکنا) حرم امام کے متولی کا کہنا تھا کہ امام نے ایسے مذہب کی طرف دعوت دی جو دلوں اور معاشرے کے اندر سے ابھرے۔

ایکنا نیوز کے مطابق بین الاقوامی سیمینار «امام خمینی(ره) اور عصر حاضر کی دنیا»   امام خمینی(ره) و انقلاب اسلامی تحقیقی مرکز، انٹرنیشنل نیوز ایجنسی ‌(ایکنا)، ادارہ نشر آثار امام خمینی اور امام خمینی کی برسی کی کمیٹی کے تعاون سے جمعرات کو حرم امام میں تلاوت سے شروع ہوا۔

ادارہ آثار امام خمینی(ره) کے سربراہ حجت‌الاسلام والمسلمین علی کمساری نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ

اس عظیم امام کی برسی منارہے ہیں جس نے دم مسیحائی سے بے جان زمین پر دوبارہ روح پھونکی۔

 

کمساری کا کہنا تھا کہ امام نے اس طرح سے مذہب کو روشناس کرایا جسکی نظیر نہیں ملتی اور لوگوں کو اپنی تقدیر کا مالک بنایا۔

 

انکا کہنا تھا کہ امام نے تاریخ و مکان کی قید سے بالا تر ہوکر سوچ کو متعارف کرایا اور آج بھی ہم اس افکار کے شدید محتاج ہے۔

 

ادارہ نشر و آثار امام خمینی(ره) سربراہ نے پروگرام میں تعاون پر ایکنا نیوز کا بھی شکریہ ادا کیا۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روضہ امام کے متولی حجت‌الاسلام والمسلمین سیدحسن خمینی نے پروگرام کے انعقاد پر متعلقہ اداروں کا  شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:انقلاب اسلامی ایران امام خمینی(ره) کی سربراہی میں ۴۳ سال

کامیاب ہوا اور ایک آئیڈیل انقلاب کی مانند اس کا پیغام حد و مرز کے بغیر دور دراز تک پہنچا اور حتی غیر مسلموں  نے بھی دل و جان سے اس پیغام کو سنا۔

 

انکا کہنا تھا کہ وہ پیغام اب بھی زندہ و تابندہ ہے کیونکہ امام نے ایک باطل نظام کو سرنگون کیا اور شاہی سلطنت کو ہمیشہ کے لیے سرنگون کردیا۔

 

ویڈیو کا کوڈ

روضہ کے متولی کا کہنا تھا کہ دنیا کے لیے انقلاب اسلامی کا پیغام کیا تھا پیغام یہ تھا کہ دنیا معنویت اور اخلاق کی طرف لوٹے۔

 

سیدحسن خمینی کا کہنا تھا کہ انقلاب کے دور میں دنیا مارکسیز کی طرف دیکھ رہی تھی اور مذہب کا رنگ و بو ماند پڑچکا تھا میٹریلزم کا دور دورہ تھا ان حالات میں انقلاب کی فریاد منبر رسول خدا سے قم میں بلند ہوئی اور امام کی فریاد جمہوری اسلامی تھی نہ صرف اسلامی حکومت، یعنی لوگوں کی حکومت لوگوں کی مرضی سے۔

 

آستانہ امام کے متولی کا کہنا تھا کہ دین محور معاشرہ کی اولین شرط صداقت ہے اور حکام کو صادقانہ انداز کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔

 

سیدحسن خمینی کا کہنا تھا کہ دین محور معاشرے کے لیے دوسری شرط امانت داری ہے اور اسی طرح تیسری شرط عدالت ہے۔ عدالت کا معنی صرف اقتصادی اور برابری نہیں، عدالت میں سیاست، ثقافت، مواقع سب شامل ہے، کسی کو کسی پر برتری نہیں اور کنفوشیس سے لیکر  بودا تک حضرت مسیح(ع) اور کلمات امام علی(ع)، امام صادق(ع) سب کے نزدیک اہم ترین انسانی کمال و ثمر یہ ہے کہ جو اپنے لیے پسند کرتے ہو دوسروں کے لیے پسند کرو اور یہ ایک سنہرا قانون ہے۔

انکا کہنا تھا کہ انقلاب کا پیغام ابدی ہے جو زمان و مکان سے بالاتر ہے کہ انسان اے انسانی معاشرہ تو اخلاق، انصاف، صداقت اور امانت کی طرف لوٹ جا، دنیا میں امن و سکون اسلحے کی نوک سے نہیں بلکہ اصول سے آتا ہے۔/

3975309

نظرات بینندگان
captcha